شیزوفرینیا

post-title

اللہ آپ کی عمر دراز کرے اور بڑی عمر کے مسائل سے دور رکھے


ترجمہ اردو شاہد

زندگی بھر ہم حیران کُن ذہنی اور جسمانی تبدیلیوں سے گزرتے رہتے ہیں۔ پھرجیسے جیسے عمر بڑھتی ہے یہ تبدیلیاں واضح ہو جاتی ہیں۔ جیسے چہرے اور ہاتھ پیروں پر جھُریوں کا پیدا ہونا یا پھر یاد داشت کا متاثر ہونا۔

اگر پہلے سے یہ علم ہو کہ بڑھتی عمر کے ساتھ کیا کیا ہوسکتا ہے تواس سے انسان بُڑھاپے کی آمد کو ذہنی طور پر قبول کر لیتا ہے۔ عموماً بُڑھاپے سے متعلق درجِ ذیل سوالات پوچھے جاتے ہیں:

سوال: پہلے میرا قد چھ فٹ ہوتا تھالیکن اب وہ پانچ فٹ گیارہ انچ رہ گیا ہے۔ آخر میں کیوں سُکڑ رہا ہوں؟

جواب: جب ہم قد کے کم ہونے کی بات کرتے ہیں تو کچھ تبدیلیاں تو معمول کے مطابق ہوتی ہیں اور کچھ نہیں۔

ہماری ریڑھ کی ہڈی میں 24 مہرے ہوتے ہیں۔ ہر دو مہروں کے درمیان ایک قرس (ڈِسک) ہوتی ہے۔ عمر بڑھنے کے ساتھ یہ قرس نازک، نرم اور پتلی ہو جاتی ہیں۔ اِن قرسوں کے سکڑنے کے عمل کی وجہ سے ہمارا قد کم ہو جاتا ہے۔

اس کے ساتھ ہمہ وقت ہمارے جسم میں پرانی ہڈیوں کی ٹوٹ پھوٹ ہوتی رہتی ہے اور اُن کی جگہ نئی ہڈیاں بنتی رہتی ہیں لیکن 25 سال کی عمر کو پہنچتے پہنچتے نئی ہڈیوں کے بننے کے اِس عمل میں بھی بے ترتیبی آتی ہے۔ اس کی وجہ سے ہڈیوں کے ٹوٹنے کے عمل کے مقابلے میں نئی ہڈیوں کے بننے کا عمل سُست ہونے لگتا ہے۔


ورزش سے ہڈیوں کو ایک معقول حد تک خراب ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔ جیسے پیدل چلنا، ہلکی دوڑ، جسم میں زیادہ آکسیجن پہنچانے کے لئے کڑی ورزشیں، نیز صحت بخش غذا، کیلشیم اور حیاتین سے بھر پور خوراک۔

ہڈیوں کے بھُر بھُرے پن کی بروقت جانچ پڑتال کے لئے آپ کو اپنے معالج سے بھی رجوع کرنا چاہیے۔ اب یہ جانچ پڑتال کب ہونا چاہیے اس پر مختلف رائے ہیں لیکن بیشتر اطبّا کے مطابق خواتین میں 65 سال اور مردوں میں 75 برس کی عمر میں کروانا بہتر ہوتا ہے۔ البتہ خطرے کے عوامل اور بھی ہیں جن کی وجہ سے قبل از وقت بھی معائنہ کرانا پڑ سکتا ہے۔ مثلاً وقت سے پہلے خواتین کے حیض کا ختم ہونا، ہڈی ٹوٹنا یا ہارمون کی کمی وغیرہ۔

سوال: ہنستے میں پیشاب خطا ہو جاتا ہے۔ مجھے کیا کرنا چاہیے ؟

جواب: پیشاب ضبط کرنے کی صلاحیت کا فقدان یا پیشاب کا خطا ہونا بڑی عمر کی خواتین میں ایک عام مسئلہ ہے۔ ایسا کئی وجوہات کی بنا پر ہو سکتا ہے۔ جیسے حمل، زچگی، ماہواری بند ہونا، مثانے کے عضلات/ پٹھوں کا غیر معمولی فعال ہونا، پوشیدہ اعضاء کے پٹھوں کا کمزور ہونا، اعصاب کا متاثر ہونا وغیرہ۔

اس کے باقاعدہ علاج کے لئے اسباب کا پتا چلانا اور صحیح تشخیص ضروری ہے نیز یہ علم کہ مریض میں ان علامات کا آغاز کب ہوا؟ پھر اس کا طبی معائنہ، پیشاب کے لیبارٹری امتحان، ایکس رے اور آج کے جدید دور میں الٹرا ساؤنڈ بھی کروانا چاہیے۔

اس کے علاوہ مریض کے طرزِ عمل کا بدلنا، خوراک میں تبدیلیاں اور پوشیدہ اعضاء کے پٹھوں کو قوت فراہم کرنے کے لئے ادویات اور جرّاحی وغیرہ شامل ہے۔ اس علاج سے بہت فائدہ ہو سکتا ہے۔

مردوں کے پیشاب میں بے ضابطگی اور اس کے ا خراج میں مشکل پیش آنا …… غدودِ مثانہ کے بڑھ جانے یا پروسٹیٹ (قدامیہ یا غدہ ودی) کے سرطان کی علامت ہو سکتا ہے۔ بالعموم اس سلسلے میں تجویز ہو گی کہ ایسے مریض کو اپنے معالج سے فوری رجوع کر کے یہ علامات بتانا چاہییں۔

سوال: مجھے بار بار پیشاب کے لیے کیوں جاناپڑتا ہے ؟

جواب: بہت سے لوگوں کے لئے آدھی رات کو اُٹھ کر پیشاب کے لیے جانا اب عام سا مسئلہ ہو گیا ہے۔ 30 سال سے زیادہ عمر کے تقریباً ایک چوتھائی مرد بِستر پر جانے کے بعد رات میں کم از کم دو مرتبہ اُٹھ کر پیشاب کے لیے جاتے ہیں۔

عموماً یہ پروسٹیٹ کے بے ضرر غیر معمولی پھیلاؤ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ تاہم اس کے علاوہ بھی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ جیسے ادویات کا لمبے عرصے استعمال، مہ نوشی، کیفین کا زیادہ استعمال، کھانے کی عادات، ذیابیطس، دل کا مسئلہ، معمول کی نیند میں خلل واقع ہونا یا نیند میں کمی وغیرہ۔

نیند میں کمی کا اپنے معالج سے باقاعدہ علاج ضروری ہے۔ وہ کچھ ضروری سوالات پوچھے گا جیسے یہ شکایت کب سے ہے۔ طبی معائنہ اور کچھ ٹیسٹ بھی کروائے جا سکتے ہیں۔ علاج میں زندگی کے معمولات اور خوراک میں کچھ تبدیلیاں، ادویات اور اگر ضروری ہوا تو سرجری بھی شامل ہے۔

سوال: میرے چہرے اور جسم پر اتنی ساری جھُریاں کیوں ہیں؟

جواب: عمر کے بڑھنے کے ساتھ جھُریوں کا ہونا قدرتی بات ہے۔ اس کی کئی ایک وجوہات ہو سکتی ہیں۔ عام طور پر ذہنی دباؤ اور چہرہ اور باقی کھلا جسم تیز دھوپ میں رہنا …… دونوں ہماری جلد کے ’ایلاسٹِن‘ فائبر اور انسانی ہڈیوں اور پٹھوں میں پایا جانے والے ایک پروٹین ’کولی جن‘کی ٹوٹ پھوٹ کا باعث بنتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ جلد کا فضائی آلودگی اور سگرٹ / تمباکو سے بنی اور اشیاء کے دھوئیں کے سامنے رہنا بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

عمر بڑھنے کے ساتھ جلد میں لچک کم ہوتی چلی جاتی ہے اوراُس میں قدرتی تیل/چکنائی کا بننا کم ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے جلد بیرونی طور پر خشک دکھائی دیتی ہے۔ پھر جلد کی اندر کی چربی بھی کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ اس سے جلد پر دراڑیں اور لکیریں نمایاں ہونے لگتی ہیں۔ جھریاں جنیاتی (حیاتیاتی) بھی ہوتی ہیں۔

جلد پر پڑنے والے اثرات کی رفتار کو کم کیا جا سکتا ہے مثلاً سورج کی تمازت سےجلد کو بچانے والی کریم۔ باہر جاتے ہوئے سورج اور گرمی سے حفاظت کے لئے مناسب ملبوسات اور سر کو ڈھک کر رکھنا، جلد کو موئسچرائزر (سیلنا) سے سیلا ہوا یا تر رکھنا، تمباکو نوشی ترک کرنا، خوراک میں پھل اور سبزیوں کا زیادہ استعمال کرنا وغیرہ۔ اگر آپ کو اِن مشورں کے علاوہ علاج سے بھی دلچسپی ہے تو اپنے معالج یا کسی جِلد کے ماہر سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔ یہ جلد کے بیان کردہ مسائل اور زیبائش کے متبادل بتا سکتے ہیں۔

سوال: یوں لگتا ہے کہ میں ر وزانہ ہی اپنی پڑھنے کی عینک گُم کر بیٹھتا ہوں۔ اب اتنی معمولی سی چیزیں بھی میں کیوں بھولنے لگا ہوں؟

جواب: جوڑوں، پٹھوں اور جِلد کی طرح آپ کے دماغ کی بھی عمر بڑھتی ہے۔ بظاہر تو ایسا ہی لگتا ہے کہ آ